اصحاب صفہ

صفہ عربی زبان میں چپوترہ کو کہتے ہیں ۔نبی کری ﷺ جب 1ھ8 ربیع الاول بروز سوموار 23 ستمبر622ء کو مکہ مکرمہ سے ہجرت کرکے مدینہ منورہ تشریف لائے اور نبوت ضیا پاشیوں کا ایک نئے انداز سے آغاز ہوا تو اکناف واطراف سے لیلائے حقٰ کے دیوانے اس میکدہ میں جمع ہو گئے اور دن رآت شمع رسالت کی صحبت کیمیا ساز سے مستفید ہونے لگے۔ یہ مذہب اسلام کے پہلے پہلے آئینے تھے جن کے ذریعے نور نبوت نے منعکس ہو کر کائنات کی وسعتوں میں تاقیامت اپنی حقانیت کو ثابت کرنا تھا۔ ان حضرات کے رہنے کے لیے مسجد نبوی میں ایک چبوترہ بنا کر اس پر سایہ دار چھپر کردیا گیا تھا۔ وہ مہاجرین حضرات   جو کاروبار نہ کرتے تھے، ان کے پاس گھر تھا نہ کنبہ واہل وعیال، مکہ مکرمہ اور دیگر علاقوں سے دین متین کی تعلیمات براہ راست مشکوۃ نبوت سے حاصل کرنے کے لیے آگئے تھے۔ 

  تاریخ اسلام کے سنہرے باب کے چند تعلیمی اوراق ہیں جن کاسرورق اصحابِ صفہ سے شروع ہوتا ہے، درحقیقت یہ باب’’وَیُعَلِّمُھُمُ الْکِتٰبَ وَالْحِکْمَۃَ‘‘۔ 1 ’’اور وہ (نبی) ان کو کتاب (قرآن) اور حکمت (سنت) کی تعلیم دیتے ہیں ۔‘‘اور’’وإنما بعثت معلماً‘‘۔ 2 ’’اور اس کے سوا نہیں کہ مجھے تو بھیجا گیا ہے (دین) سکھلانے کے لیے۔‘‘۔۔۔۔۔۔کی عملی تفسیر ہے۔

 مدینہ طیبہ میں مسجد نبوی علی صاحبہ الصلوٰۃ والسلام کے شمال مشرقی جانب ایک سائبان کے سایہ میں چند نفوسِ قدسیہ تعلیم وتربیت پارہے تھے، ان نفوسِ قدسیہ نے اپنی زندگی حصولِ علم ہی کے لیے وقف کر دی تھی، ان میں چند نفوس ایسے بھی تھے کہ کبھی کبھی دن کے کسی حصہ میں جنگل سے لکڑی لا کر فروخت کرتے اور گزر بسر کیا کرتے تھے۔ ان کے احوال وتعداد میں قدماء محدثین نے مستقل کتابیں لکھی ہیں، جن میں امام حدیث ابو نعیم اصبہانی اور امامِ حدیث ابو عبداللہ حاکم اور ابن الا عرابی اور سلمیٰ وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔ ان کی تعداد مختلف اوقات میں کل ملا کر چار سو تک پہنچتی ہے۔ 

۱) سیدنا ابو ثَعلبه خُشَنِی
۲) سیدنا ابو دَردَاء
۳) سیدنا ابو ذر غِفَاری
٤) سیدنا ابو رَزِین
۵) سیدنا ابو سَعید خُدری
٦) سیدنا ابو عُبَیده بن جَرّاح
۷) سیدنا ابو عُسَیب
۸) سیدنا ابو کَبشه اَنماری
۹) سیدنا ابو مُوَیهبَه
۱۰) سیدنا ابو ہُرَیره
۱۱) سیدنا اَسماء بن حارثه
۱۲) سیدنا بَراء بن مالک
۱۳) سیدنا بَشِیر بن خَصاصِیَه (زَحْم بن مَعبد)
۱٤) سیدنا بِلال بن رَبَاح
۱۵) سیدنا ثَقِیف بن عَمرو
۱٦) سیدنا ثَوبان
۱۷) سیدنا جاریه بن جمیل
۱۸) سیدنا جَرہَد بن خُوَیلد
۱۹) سیدنا جُعَیل بن سُراقه
۲۰) سیدنا حارثه بن نعمان
۲۱) سیدنا حازم بن حَرمَله
۲۲) سیدنا حُذَیفه بن اَسِید
۲۳) سیدنا حُذَیفه بن یَمان
۲٤) سیدنا حَرمله بن عبدالله
۲۵) سیدنا حَکم بن عُمیر
۲٦) سیدنا حَنظله بن ابو عامر
۲۷) سیدنا خَبَّاب بن اَرَتّ
۲۸) سیدنا خُبَیب بن یَساف
۲۹) سیدنا خُریم بن اَوس
۳۰) سیدنا خُریم بن فَاتِک
۳۱) سیدنا خُنَیس بن حُذَافه
۳۲) سیدنا ذُو البِجَادَین (عبدالله بن عَبدِ نَھم)
۳۳) سیدنا رَبیعه بن کعب
۳٤) سیدنا رِفَاعَه بن عَبدِ المُنذِر (ابو لُبَابَه)
۳۵) سیدنا زید بن خطاب
۳٦) سیدنا سالم بن عُبید
۳۷) سیدنا سالم بن عُمیر
۳۸) سیدنا سالم بن مَعقِل
۳۹) سیدنا سائِب بن خَلّاد
٤۰) سیدنا سعدبن ابی وقاص
٤۱) سیدنا سعید بن عامر
٤۲) سیدنا سَفینة (ابو عبدالرحمن مهران)
٤۳) سیدنا سَلمان فارسی
٤٤) سیدنا شَداد بن اَسِید
٤۵) سیدنا شُقران
٤٦) سیدنا شَمعون
٤۷) سیدنا صَفوان
٤۸) سیدنا صُہَیب بن سِنان
٤۹) سیدنا طِخْفَه بن قَیس
۵۰) سیدنا طلحه بن عَمرو
۵۱) سیدنا طُفاوِی الدَوسی
۵۲) سیدنا عِبَاد بن خالد
۵۳) سیدنا عُباده بن قُرص
۵٤) سیدنا عبد الرحمٰن بن قُرط
۵۵) سیدنا عبد الرحمن بن جَبر
۵٦) سیدنا عبد الله بن اُنَیس
۵۷) سیدنا عبد الله بن اُمِ مَکتوم
۵۸) سیدنا عبد الله بن حارث
۵۹) سیدنا عبد الله بن حَبشی
٦۰) سیدنا عبد الله بن حَوَاله
٦۱) سیدنا عبد الله بن زَید
٦۲) سیدنا عبد الله بن عبد الاسد
٦۳) سیدنا عبد الله بن عمر
٦٤) سیدنا عبد الله بن عَمْرو
٦۵) سیدنا عبد الله بن مسعود
٦٦) سیدنا عُبید (رسول الله ﷺ کے غلام)
٦۷) سیدنا عُتبه بن عَبد
٦۸) سیدنا عُتبه بن غَزوان
٦۹) سیدنا عتبه بن نُدّر
۷۰) سیدنا عِرباض بن ساریه
۷۱) سیدنا عُقبه بن عامر
۷۲) سیدنا عُکّاشه بن مِحصن
۷۳) سیدنا عَمرو بن تَغلِب
۷٤) سیدنا عَمرو بن عَوف مُزنی
۷۵) سیدنا عَمرو بن عُتبه
۷٦) سیدنا عُوَیم بن سَاعِده
۷۷) سیدنا عَیاض بن حمار
۷۸) سیدنا فُرات بن حَیّان
۷۹) سیدنا فُضاله بن عُبید
۸۰) سیدنا قُرَّه بن اَیاس
۸۱) سیدنا کعب بن عَمرو
۸۲) سیدنا کعب بن مالک
۸۳) سیدنا کَنّاز بن حُصَین
۸٤) سیدنا مسعود بن ربیع
۸۵) سیدنا مُصعب بن عُمیر
۸٦) سیدنا مُعاذ بن حارِث
۸۷) سیدنا مُعاویه بن حَکَم
۸۸) سیدنا مِقداد بن عَمرو
۸۹) سیدنا نَفله بن عُبید
۹۰) سیدنا واثِله بن اَسْقَع
۹۱) سیدنا وَابِصه بن مَعبد
۹۲) سیدنا ہِلال
۹۳) سیدنا ہِند بن حارثه
۹٤) سیدنا یَسار ابو فُکَیہَه

رضوان الله تعالی علیھم اجمعین 3

حوالہ جات و ضروری نوٹس
  1. آل عمران:۱۶۴[]
  2. سنن ابن ماجہ،مقدمۃ،باب فضل العلماء والحث علی طلب العلم، ص:۲۱،ط:قدیمی[]
  3. تحقیق و ترتیب: علامہ قاری محمد لقمان شاہد صاحب قبلہ[]
Scroll to Top